13

16 ماہ کی حکومت میں ہمالیہ نما چیلنجز کا سامنا تھا، شہباز شریف

لاہور: سابق وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ 16  ماہ کی حکومت میں ہمالیہ نما چیلنجز کا سامنا تھا۔لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے یورپی اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس اسکیم میں توسیع کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ اور ووٹ دینے والے ممالک کا شکریہ۔ یورپی پارلیمنٹ کے معزز ارکان نے ترقی پذیر ممالک کے لیے مثبت سوچ کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں مزید توسیع سے پاکستانی برآمدات کو فائدہ ہوگا۔ اس سلسلے میں برسلز میں پاکستانی مشن اور متعلقہ ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ یورپی ممالک کو برآمدات پر خصوصی رعایتوں سے معیشت بہتر کرنے میں مدد ملے گی اور  یورپی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کو وجود رکھنے میں سہولت ہوگی۔سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد کی وطن واپسی سے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ سوال بار بار نہیں پوچھنا چاہیے کہ نواز شریف آ رہے ہیں یا نہیں۔ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان  آ رہے ہیں۔شہباز شریف کا کہنات ھا کہ 16 ماہ کی حکومت میں ہمالیہ نما چیلنجز کا سامنا تھا۔ سیلاب اور آئی ایم ایف کی شرائط پہاڑ کی طرح سامنے کھڑی تھیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے ملک کو مسائل کے گرداب میں ڈبو دیا۔ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے شرائط طے کیں اور خود انکار کیا۔ ہم نے سیاست کو قربان کرکے ریاست کو بچایا۔ یہ کام ہمارے لیے آسان نہیں تھا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد قریب آئی تو انہوں نے ریاست سے کھیلنے کی کوشش کی۔ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے تمام تر توانائیاں صرف کردیں۔ معاشی بدحالی، لانگ مارچ اور دھرنے ہمیں ورثے میں ملے۔ گزشتہ حکومت سے مہنگائی منتقل ہوئی جس میں بتدریج اضافہ ہوا۔ ہم نے آئی ایم ایف سے کامیاب معاہدہ کیا، کسانوں کو زرعی پیکیج دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ خدانخواستہ پاکستان دیوالیہ ہو جاتا تو کیا ہوتا۔ دوائیوں کی دکانوں، بینکوں کے باہر پیسے نکلوانے کے لیے رش ہوتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں